مسلمان کون ہیں؟

کتاب "تصوّف، مذاہب کے درمیان ایک پل"1
از قلمِ حضرت مولانا صلاح الدّین علی نادر عنقا، پیرِاویسی


لوگوں کے ذہن میں جب یہ سوال اٹھتا ہے کہ مسلمان ہونے کا مطلب کیا ہے تو مختلف ماحولیاتی ردِّعمل کے نتیجے میں اُن کے ذہن میں بہت سے خیالات جمع ہو جاتے ہیں۔ مسلمان ہونے کا فیصلہ اِس بات سے نہیں ہوتا کہ کوئی شخص کہاں پیدا ہوا ہے یا یہ کہ کوئی شخص کہاں رہتا ہے۔ کوئی شخص محض اس لیے مسلمان نہیں ہو سکتا کہ وہ اُس ملک میں پیدا ہوا ہے جسے معاشرے میں اسلامی ملک کا نام دیا جاتا ہے۔ نہ کوئی اِس لیے عیسائی ہو سکتا ہے کہ وہ عیسائی ملک میں پیدا ہوا ہے۔

اِسی طرح محض کچھ مذہبی رسومات ادا کرتے رہنے سے کوئی سچّا مسلمان نہیں ہوجاتا، مثلًا لوگ خود کو اِس لیے مسلمان سمجھ لیتے ہیں کہ وہ ایک خاص انداز کی عبادات اور رسوم دن میں پانچ بار نماز کی صورت میں ادا کرتے ہیں، مگر نماز میں دہرائے جانے والی حرکات و سکنات اور الفاظ ہی کافی نہیں۔ حضرت شاہ مقصود صادق عنقا، پیرِ طریقتِ اویسی فرماتے ہیں:

"نماز کا ہر عمل اور ذکر اپنی ظاہری شکل و صورت کے علاوہ ایک معنویت اور روحانیت رکھتا ہے جو نمازی کے حیات کے اعلا مدارج تک عروج، ملاے اعلا تک پہنچ اور باری تعالی کے قرب کا ضامن ہے۔۔۔ ۔۔۔۔ نماز کی ایک حقیقی قسم نماز کی حالت میں تجلّیاتِ حق کا مشاہدہ ہے، اور حضرت معبودِ اعظم کے حضور صاف دل کے آئینے میں، قلبِ نورانی کی توجّہ کے ساتھ، عقل ِمجرّد اور پاک مطمئن نفس سے خالص بندگی جس کے اثرات بغیر کسی تکلّف کے زبان اور جوارح کو حاصل ہیں، اور کسی بھی قسم کے شک و شبہے سے بالا ہو کر روح تک پاک و صاف احساسات کی گذرگاہ سے ہو کر ہمیشہ باقی رہنے والے معارف تک سفر کرتے ہیں اور اَلعُبُوديَّةُ جَوهَرَةٌ کُنْهُهَا الرُّبُوبِيَّة کے حقیقی معنوں تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔"2

کیا وہ لوگ واقعی اِس کیفیت کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جو خود کو مسلمان کہلاتے ہیں؟

سچّامسلمان وہ ہے جو خود کو مکمّل طور پر اللّٰہ کی اطاعت میں دے دیتا ہے۔ تو کیا ہم مختلف مسلمانوں کا ایک دوسرے سے تقابل کر سکتے ہیں؟ کیا رسوم ِعبادات کے فرق یا عقائد کے فرق سے اللّٰہ کی معرفت اور اُس سے ہم رشتہ ہونے میں بھی کوئی فرق پڑ جاتا ہے؟

سچّے مسلمان صرف پیغمبرانِ خدا ہیں۔ مسلمان وہ ہے جو معرفت کی انتہائی بلندیوں کا ادراک کر لے۔ میں سمجھتا ہوں، وہ واحد ہستی صرف خدا کی ذات ہے، جو یہ بتانے کا حق رکھتی ہے کہ آپ یا میں واقعی مسلمان ہیں یا نہیں۔ سچّا مسلمان ہونا بہت بڑا اعزاز ہے۔ مسلمان بننے اور اِس اعزاز کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ مختلف مدارج سے گزرا جائے۔


_____________________________
حوالہ جات:
1. Nader ANGHA, Hazrat Salaheddin Ali, Sufism, A Bridge Between Religions, M.T.O. Shahmaghsoudi Publication®, Riverside, CA, USA, 2002, pp. 47-50.
2. Sadegh ANGHA, Hazrat Shah Maghsoud, Al-Rasa'el, University Press of America, Lanham, 1986, pp. 17 & 62.

Bitte aktualisieren Sie Ihren Flash Player!