نماز

"نمازی بادشاہ کے محل کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے، اُس کے لیے دروازہ کھول دیا جائے گا۔"
پیغمبرِ اکرم حضرت محمّد(ص)

"مغرب کی نماز بیج کے بمنزلہ ہے۔ عشا کی نماز جڑ کی مانند ہے جو تاریکی اور اندھیرے میں نشوونما پاتی ہے۔ صبح کی نماز زندگی کی کونپل کی طرح ہے جو زمین سے سر نکالتا ہے۔ ظہر کی نماز پتّوں اور شاخوں جیسی ہے۔ عصر کی نماز شجرِ عبادت کے ثمر کی مانند ہے۔ اور فرمایا ہے کہ جس کسی نے عصر کی نماز ضائع کی، اُس نے اپنے اہل و عیال اور مال پر ستم کیا۔"1

صلٰوۃ یا نماز اسلام کے اور حضرت محمّد (ص) کی تعلیمات کے اہم ترین اجزا میں سے ہے۔ رسالہ "الصّلاۃ" میں حضرت مولانا شاہ مقصود صادق عنقا فرماتے ہیں:

"اے عزیز! اصولِ دین اجتہادی ہیں۔ اور دینِ مقدّس اسلام کے اصولوں کی معرفت کے بعد اوّلین فریضہ نماز ہے کہ جو کچھ اصولِ دین میں دریافت ہوا ہے اور اُس کی مکمّل معرفت حاصل ہوئی ہے، انسان فریضۂ نماز میں، جو مومن کے نزدیک عملِ صالح کی حقیقت ہے، جو حقیقی نماز کی تائید کرتی ہے، اُس پر عمل کرے تاکہ نفسِ امّارہ عبادت کے شرف کی بنیاد پر نفسِ قدسی کے کمال تک پہنچ سکےاور عطیاتِ الٰہی کے دریافت کرنے کے قابل ہو سکے۔

نماز کی اہمیت اور عظمت اِس حد تک ہے کہ اِسے 'دین کا ستون' کہا گیا ہے اور جو حقیقتًا اسلام اور ایمان کا ثمرہ ہے۔"2


_____________________________
حوالہ جات:
1. Sadegh ANGHA, Hazrat Shah Maghsoud, Al-Salât, the reality of Prayer in Islam, M.T.O. Shahmaghsoudi Publications®, Riverside, CA, USA, 1998, p.20.
2. Ibid, p.1.

Bitte aktualisieren Sie Ihren Flash Player!