ارکانِ نماز
ارکانِ نماز:
نیّت
نمازی رُو بہ قبلہ کھڑے ہو کر قیام کی حالت میں کہتا ہے: |
تکبیرۃ الاحرام
نمازی اپنی ہتھیلیوں کو قبلے کی طرف کر کے اپنے انگوٹھوں کو کانوں تک اٹھا کر کہتا ہے: |
قرأت
قیام کی حالت میں مندرجۂ ذیل اذکار کو پڑھتے ہیں: |
اللہ کے نام سے، جو رحمٰن اور رحیم ہے۔
"تمام تعریفیں اللہ کے لیے، جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے،
رحمٰن اور رحیم ہے،
دین کے دن کا مالک ہے۔
ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد چاہتے ہیں۔
ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت فرما،
اُن لوگوں کا راستہ جن پر تُونے اپنی نعمتیں تمام کیں،
اُن لوگوں کا راستہ جن پر تُونے اپنی نعمتیں تمام کیں، اُن کا راستہ نہیں جن پر تیرا غضب نازل ہوا، یا جو گم راہ ہیں۔"
سورۀ اخلاص
بِسمِ اللّهِ الرَّحمنِ الرَّحیم
قُل هُوَاللهُ، اَحَداللهُ الصَّمَد
لَم یَلِد ولَم یولَد
وَ لَم یَکُن لَهُ کُفُواً اَحَد
اللہ کے نام سے، جو رحمٰن اور رحیم ہے۔
"کہہ دیجیے، اللہ ایک ہے، اللہ بے نیاز (محیطدائم) ہے۔
نہ اُس نے کسی کو جنا ہے، نہ اُسے کسی نے جنا ہے۔
اور نہ ہی کوئی اُس کا شریک ہے۔"
رکوع
اِس کے بعد ہم جھک کر اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں پر ٹِکاتے ہیں میرا عظیم پروردگار منزّہ اور پاک ہے، میں اُس کی حمد بیان کرتا ہوں۔ |
قیام متّصل برکوع
اِس کے بعد سیدھے کھڑے ہو کر قیام کر کے قیام متّصل برکوع کا ذکر پڑھتے ہیں: اللہ سب سے بڑا ہے۔ |
سجود
اِس کے بعد سجدے میں جاتے ہیں اور اپنی پیشانی، میرا بلند پروردگار پاک ہے، میں اُس کی حمد بیان کرتا ہوں۔ |
|
اِس کے بعد سر کو زمین سے اٹھا کر دو زانو ہو کر بیٹھتے ہیں اور کہتے ہیں: |
|
میرا بلند پروردگار پاک ہے، میں اُس کی حمد بیان کرتا ہوں۔ |
|
اِس کے بعد سر کو زمین سے اٹھا کر دو زانو ہو کر بیٹھتے ہیں اور کہتے ہیں: |
تسبیحاتِ اربعہ
قیام کی حالت میں کھڑے ہو کر تین دفعہ مندرجۂ ذیل اذکار کو مکمّل طور پر دہراتے ہیں: |
تشہّد
دو زانو ہو کر بیٹھتے ہیں اور پڑھتے ہیں: |
سلام
دو زانو ہو کر بیٹھتے ہیں اور پڑھتے ہیں: |
ختم
اِس کے بعد دوزانو بیٹھے ہوئے تکبیر کہتے ہیں:
"اللہ اکبر" "اللہ اکبر" "اللہ اکبر" "اللہ اکبر"
اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔
_____________________________
حوالہ جات:
-Islamic Daily Prayer Manual, M.T.O. Shahmaghsoudi Publications®, pp. 7-13