ارکانِ نماز

مقدّمہ

نماز کے قائم کرنے میں اعضا و جوارح کے اعمال اور زبان و قلب کے اذکار شامل ہیں، جنھیں 'واجباتِ نماز' کہا جاتا ہے اور یہ یوں ہیں: نیّت، تکبیرۃ الاحرام، قیام، قرأت، رکوع، قیام متّصل برکوع، سجود، تشہّد اور سلام۔

مذکورہ اعمال و اذکار میں سے ہر ایک اپنی ظاہری صورت کے علاوہ معنویت اور روحانیت کا حامل ہے، جو نمازی کے معراج اور اُس کے بلند حیاتی مدارج اور ملاے اعلٰی میں حضرت حق کے تقرّب کا سبب بنتا ہے،

اور اگر ظاہری حالت معنی کے معارف سے خالی ہو تو زبانی ذکر ایک بےمعنی لفظ، ایک بےمغز خول اور ایک بےجان جسم ہے، جس کی کوئی حقیقی قدر و قیمت نہیں۔ 1

مولا علی(ع) فرماتے ہیں: "میرے حبیب رسولِ خدا(ص) نے فرمایا: اے علی! سواے اِس کے کچھ نہیں کہ میری اُمّت کے لیے نمازِ پنجگانہ کی مثال تم میں سے ہر ایک کے گھر کے سامنے جاری ایک نہر کی مانند ہے۔ اب اگر تم میں سے ہر ایک دن میں پانچ مرتبہ نہائے دھوئے تو کیا کوئی میل کچیل باقی رہے گا؟ خدا کی قسم، میری اُمّت کے لیے نمازِ پنجگانہ بھی اِسی طرح ہے۔" 2


_____________________________
حوالہ جات:
1- Molana Shah Maghsoud Sadegh Angha, Al-Salat, the Reality of Prayer in Islam , M.T.O. Shahmaghsoudi Publications®. pp.14-15
2- Ibid. p.37


Bitte aktualisieren Sie Ihren Flash Player!