عبادت میں معنوی ارکان

ذکر: یادِ خدا

شیخ صفی الدّین اردبیلی فرماتے ہیں: نماز دین کے ارکان میں سب سے زیادہ عظیم ہے اور آیتِ مبارکہ: انّ الصّلوه تنهی عن الفحشاء و المنکر و لذکر الله اکبر
"بے شک نماز بے حیائی اور برائیوں سے روکتی ہے اور خدا کا ذکر سب سے بڑا ہے۔"
(سورۂ عنکبوت:۲۹، آیت۴۵)
اُنھوں نے کہا کہ: "نماز میں افضل چیز خدا کا ذکر ہے۔" "ہرحال میں خدا کا ذکر سب سے بڑا ہے۔"

"ذکر" کے معنوں میں علی بن سہل تستری نے کہا: "ذکر غفلت کے میدان سے نکل کر خوف کے غلبے اور محبّت کی شدّت سے مشاہدے کی فضا میں جانا ہے۔"

سیّد علی ہمدانی نے کہا ہے: "ذکر دل کی زراعت میں کاشت کرنے والا ہے جہاں وہ محبت کو اگاتا ہے اور عقل کو ثابت قدم رکھتا ہے۔"

خداوند کا ذکر باطن کو صفا دینے والا اور اندر کو پاکیزہ کرنے والا ہے، اور دل کی باطنی غلطیوں سے اُسے روکنے والا ہے۔

مندرجۀ ذیل آیات ہمیں یہ یا دلاتی ہیں کہ ذکرِ قلبی مومن اور سالک کی جان، روح اور قلب کی تربیت کرتی ہے، اور قلب میں ذکر کی طرف متوجّہ ہونا عشق و محبت پیدا کرتا ہے، اور ذکر کے تسلسل کا نتیجہ تواضع اور انکسار ہے۔

الّذین آمنوا و تطمئنّ قلوبهم بذکر الله اَلا بذکر الله تطمئنّ القلوب
"جو لوگ ایمان لائے ہیں اور جن کے دل یادِ خدا سے آرام پاتے ہیں۔ سُن رکھو کہ خدا کی یاد سے دل آرام پاتے ہیں۔"
(قرآنِ کریم، سورۂ رعد:۱۳، آیت۲۸)

فاذکرونی اذکرکم
"تم مجھے یاد کیا کرو، میں تمھیں یاد کروں گا۔"
(قرآنِ کریم، سورۂ بقرہ:۲، آیت۱۵۲)

قلبی ذکر پر توجّہ دینا محبت و عشق پیدا کرتا ہے اور اُس کے تسلسل سے خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے اور خداوند نے فرمایا:

الم یأن للّذین آمنوا ان تخشع قلوبهم لذکرالله
"کیا مومنوں کے لیے وہ وقت نہیں آیا کہ اُن کے دل خدا کے ذکر کے لیے عجز اختیار کریں۔"
(قرآنِ کریم، سورۂ حدید:۵۷، آیت۱۶)


_____________________________
حوالہ جات:
- Sadegh ANGHA, Hazrat Shah Maghsoud, Al-Salat, the reality of Prayer in Islam, M.T.O. Shahmaghsoudi Publication®, Riverside, CA, USA, 1998, pp 2-4.

Bitte aktualisieren Sie Ihren Flash Player!